قرآنی نظام، قربانی کا طالب ہے از مولانا عبیداللہ سندھی

 قرآنی نظام، قربانی کا طالب ہے 

از 

مولانا عبیداللہ سندھی

اگر تم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور قرآن کریم کو غالب کرنے کی تحریک میں جان و مال سے کوشش نہ کی تو کوئی دوسری جماعت اس کام کے لیے تیار ہو جائے گی جو مال بھی خرچ کرے گی اور جان بھی لڑائے گی،

 وہ تم جیسی سست اور کاہل اور جان و مال سے دریغ کرنے والی جماعت نہ ہوگی ،

مطلب  یہ ہے کہ قرآن حکیم کا انٹنیشنل نظام بہت بڑی قربانی کا طالب ہے۔ اس راہ میں بہت خطرے ہیں لیکن آخر کار بین الاقوامی غلبہ اور عزت ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تیار کی ہوئی جماعت نے جان و مال سے کسی جگہ بھی دریغ نہیں کیا ، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ یہ جماعت کل قومی انقلاب کا مرکز بن گئی اوره انقلاب حضرت عثمان غنی کے زمانے تک مکمل ہو گیا۔

قرآن کی سرمایہ کی طاقت بہر کیف غالب رہنی چاہیئے جب اس کی سرمایہ شکنی میں فرق آئے گا اور سرمایہ پرستی ہوگی، ضرور انقلاب آئے گا اور کوئی نہ کوئی سرمایہ شکن طاقت اوپر آجائے گی لیکن قرآنی انقلاب وہ ہے جس میں سرمایہ شکنی کے ساتھ خدا پرستی شامل رہے گی۔

(جنگ انقلاب 97)


Post a Comment

Type Your Feedback