"التمهيد" کے پہلے مقالے "مقام محمود" کا اردو ترجمہ از امام انقلاب مولانا عبیداللہ سندھی

 

"التمهيد" کے پہلے مقالے "مقام محمود" کا اردو ترجمہ 

از امام انقلاب مولانا عبیداللہ سندھی 

ترجمه و تحقیق مفتی عبد الخالق آزاد
تعارف کتاب::-

 امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھی نے ایک عظیم الشان کتاب "التمهيد لتعريف آئمة التجديد" تحریر فرمائی جس میں برعظیم پاک وہند کے آئمہ اور رہنماؤں کا تعارف کرایا ہے۔ یہ کتاب آپ نے مکتہ المکرمہ میں لکھی تھی۔

  1. پہلا حصہ "مقام محمود"  اس حصہ میں حضرت شیخ الہند کے سلسلہ سند کی چالیس اسانید بیان فرمائی ہیں۔ جس میں تین ابواب میں دارالعلوم دیوبند سے وابستہ مشائخ اور رہنماؤں کی اسانید، ولی اللہی جماعت کے آئمہ کی اسانید اور ہزارہ دوم کے مجددین کی اسانید بالترتیب بیان کی ہیں۔
  2. دوسرا حصہ  "تحديث العبد الضعيف بنعمة ربه اللطيف کے عنوان سے ہے، جس میں حضرت سندھی نے اپنی خود نوشت سوانح لکھی ہے۔ اور حضرت شیخ الہند اور ہزارہ دوم کے مجددین سے اپنے تعلق اور ان کے تجدیدی افکار کی وضاحت بیان کی ہے
  3. تیسرا حصہ "سبیل الرشاد" کے نام سے ہے۔ جو بقول مولانا سندھی ، شاہ ولی اللہ کی دو کتابوں " الإنتباه في سلاسل اولياء اللهاور "الإرشاد إلى مهمات على الاسنادکے ذیل کے طور پر لکھا گیا ہے۔ جس میں حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلوی سے لے کر آئمہ مجتہدین مطلق اور خلفائے راشدین تک تفسیر، حدیث، فقہ اور تصوف اور فلسفے کے سلسلہ اسناد کو بڑی تفصیل کے ساتھ پیش کیا ہے۔
  4. چوتھا حصہ "مواقف المسترشدین“ کے عنوان سے ہے۔ جس میں ہزارہ دوم کے مجددین، خاص طور پر ولی اللہی جماعت کے اُس تجدیدی کام کا تعارف کرایا ہے، جو انھوں نے حدیث، فقہ اور فن تطبيق الآراء کے حوالے سے کیا ہے۔ یہ حصہ امام شاہ ولی اللہ دہلوی سے لے کر حجتہ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی اور حضرت شیخ الہند تک علمائے ربانیین کے علوم و افکار کے تجدیدی پہلوؤں کی وضاحت کرتا ہے۔ یوں اس سلسلے سے ان حضرات کا تجدیدی موقف بڑی جامعیت کے ساتھ سامنے آتا ہے۔


"التمهيد" کے پہلے مقالے "مقام محمود

کا
حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن کا سلسلہ سند

 کے عنوان سے اردو ترجمہ



مطالعہ کے لیے نیچے کلک کریں


Comments