Deen-e-Ilahi Aur Uska Pas Manzar BY Mehar Mohd Khan Shahab Maliyar Kotlavi PDF DOWNLOAD
دین الہی اور اُس کا پس منظر
مہر محمد خاں شہاب مالیر کوٹلوی
Deen-e-Ilahi Aur Uska Pas Manzar BY Mehar Mohd Khan Shahab Maliyar Kotlavi PDF DOWNLOAD |
تعارف کتاب
سلطنت مغلیہ کے عظیم بادشاہ اکبر کی شخصیت و عقاید سے متعلق جو کچھ قدیم و جدید تحریریں میں نے پڑھی ہیں اُن میں سے اکثر میں افراط و تفریط پائی جاتی ہے. ہمارے اپنے خیالات و عقاید ایسے ہیں جو ایک معروضی نقطہ نظر کے لیے روک بن جاتے ہیں۔ اسی طرح اورنگ زیب کی شخصیت اور کارنامے ہمارے افراط و تفریط کے رویے سے مجروحہوتے رہے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس ہند. بنگلہ۔ پاک برصغیر میں دو پارٹیاں بن گئیں ۔ ایک اکبر کی طرفدار اور دوسری اور نگ زیب کی، اور اس طرفداری میں
دسخن فہمی اور اس کے تقاضے نظر انداز ہوتے رہے۔
اکبر کے خلاف سب سے زیادہ غلط فہمی ملا عبد القادر بدایونی
کی بے لچک تنگ نظری کی وجہ سے پھیلی، اس میں اس
طبیعت کو بھی دخل تھا جو آرتھوڈوکسی کے بنائے سانچے میں
ڈھلی تھی اور جس میں دوسروں کے نقطہ نظر اور کردار و گفتا
کو معروضیت کے ساتھ سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں تھی۔
اکبر اگرچہ زیادہ پڑھا لکھا نہ تھا لیکن بے حد ذہین تھا اور خالق کائنات کی طرف سے تلاش و تفحص کی بے پناہ صلاحیت اس کی طبیعت کو ودیعت کی گئی تھی . اس کی بے چین طبیعت ہر معاملے میں حقیقت کی متلاشی رہتی تھی، مذہب سے متعلق بھی وہ بہت کچھ جاننا چاہتا تھا لیکن اس سلسلے میں اُس زمانے کے علماء سے اُسے کوئی مدد نہیں ملی ، بلکہ وہ اللہ علماء سے اُن کی تنگ نظری اور روحانی خوبیوں کے موئے میں اُن کی بے بضاعتی کے سبب بہت زیادہ بدظن ہو گیا ۔ عبادت خانے میں اس نے علماء کو جس رنگ میں دیکھا، اس کی وجہ سے وہ ان سے مایوس اور دور ہوتا گیا اور دوزخ و جنت کے ان کلید برداروں کے تنگ حلقے سے نکل کر عالم ادیان کے چاروں طرف نظر دوڑانے لگا۔"
اکبر عقیدتاً نہ تو کبھی مرتد ہوا اور نہ ملحد، ہاں اس کے بعض اعمال پر شرعی نقطہ نظر سے اعتراض کیا جا سکتا ہے، لیکن ہند دستان میں کون ایسا سلطان اور بادشاہ (الا ماشا اللہ گزرا ہے جس کے اعمال سونی صدی شریعت کی کسوٹی پر پورے اترتے ہوں ۔ اکبر اس لحاظ سے واقعی بہت مظلوم ہے کہ ادبی چاپک دستیوں کے سہارے بدایونی نے ایسے بیسیوں احکام شمار اور اکبر سے منسوب کر دیے ہیں جو کبھی جاری نہیں ہوئے اور جو احکام جاری ہوئے ان کو اس نے توڑ مروڑ کر ایک خاص نقطہ نظر کی تائید میں پیش کر دیا ۔ بعد میں لوگوں نے اسی بنیاد پر اس کو سب دستم کا نشانہ بنایا۔
مولانا مہر محمد خاں شہاب نے جو ایک کہنہ مشق صاحب قلم محقق اور متوازن نقطہ نظر کے اہل ہیں، اپنے اس مقالے میں پنجاب یونیورسٹی لاہور کے استاد تاریخ پروفیسر محمد اسلم هاب استاد محمد کی کتاب دین الہی پر سیر حاصل تبصرہ کیا ہے سلسلے میں بدایونی کے بیانات، اکبر شیخ مبارک، فیضی اور ابولفضل کے بعض خیالات اور حضرت شیخ احمد سر ہندی علیہ السله کے موقف پر بڑی صراحت سے لکھا ہے۔ یہ مقالہ اس لحاظ سے بھی قابل مطالعہ ہے کہ اس میں جدید تحقیقی خصوصیت کے ساتھ اُس پیچھے مذہبی رجحان کی ترجمانی ہے جس سے زندگی میں معنویت اور مقصدیت پیدا ہوتی ہے اور یہ احساس بیدار ہوتا ہے کہ اعلیٰ اخلاقی اقدار کی خدمت در حقیقت خدا کی عبادت ہے ۔