Molana Ubaidullah Sindhi Ki Sarghuzisht e Kabul BY Abdullah Laghari
مولانا عبید اللہ سندھی کی سر گذشت کابل
مولانا عبداللہ لغاری
مرتب : مولانا غلام مصطفی خان
مولانا عبید اللہ سندھی کی ذاتی ڈائری " لاہور سے مولانا عبد القدوس قاسمی (حال صدر شعبہ اسلامیات، پشاور یونیورسٹی) نے 19ء میں شائع کی تھی لیکن بعض سیاسی مصلحتوں کی بناء پر وہ نامکمل شایع ہوئی تھی ۔ مولانا سندھی کے رفیق مولا نا عبد اللہ لغاری جو سفر و حضر میں ان کے ساتھ تھے اور اپنے آخری ایام میں محترم ڈاکٹر عبد الواحد عالی پوتے صاحب (صدر شعبہ ثقافت اسلامیه تقابل ادیان سندھ یونیورسٹی) کے یہاں مقیم تھے۔ اس ڈائری کی شرح لکھتے اور لکھواتے رہے محترم ڈاکٹر نبی بخش بلوچ صاحب (ناظم تعلیمات اسند و یونیورسٹی) نے اس کے بعض حھتے لکھے اور مواد کو نیچی کر کے اس کا ابتدائی مسودہ تیار کروایا ۔ مولانالف رہی مرحوم کی راقم الحروف پر بھی شفقت تھی۔ وہ برابر اپنی شرح کی زبان اور ربط مطالب کے سلسلے میں مجھے یاد فرماتے تھے ۔ اور بار بار حک داصلاح فرماتے تھے۔ چنانچہ اس نقل در نقل کے بکثرت مقامات اُن کے اور راقم الحروف کے قلم سے درست ہوتے رہے۔ بالخصوص مولا نا لغاری کی ترمیم و اصلاحسے کئی واقعات کی نہ صرف تکرار ہو گئی بلکہ اس تکرار کے ذیل میں ہر بار کچھ نئی معلومات کا اضافہ بھی ہوتا گیا ، جومن وعن قائم رکھا گیا ہے ۔ ۔
موجودہ نسخے میں مولانا سندھی کی عبارتوں کوجلی قلم سے لکھوایا گیا ہے اور مولانا لغاری کی شرح کو خفی حروف میں رکھا گیا ہے۔ اس احتیاط کے باوجود دونوں کی عبارتیں کہیں کہیں غلط ملط بھی ہوگئی ہیں۔لیکن چند جملوں کے بعد ایک قاری بڑی آسانی سے متن اور شرح میں فرق قائم کر سکتا ہے۔ بہر حال اس کی ترتیب میں اگر کوئی خامی ہے تو اس کی ذمہ داری راقم الحروف پر ہے جس کے لیے سوائے معذرت خواہی کے، کوئی چارہ نہیں۔
شروع کے صفحات میں مولانا سندھی کے خود نوشت حالات ، پھر بعد کے حالات کا اضافہ بھی اسی " ذاتی ڈائری " سے ماخوذ ہے۔ کتاب کے آخر میں ڈائری کے شارح کے حالات بھی اجمالاً شامل کر دیے گئے ہیں۔ وما توفیقی الا بالله ۔