میزان المنطق + الجواہر المضیۃ فی شرح الدرۃ البہیۃ + تہذیب (عربی)
اس کی طباعت 1325ھ/1925ء میں بعض دہلی و لکھنؤ کے مطابع سے معروف ہے۔
شاہ عبدالعزیز دہلویؒ (1159ھ–1239ھ)
بیٹا: شاہ ولی اللہ محدّث دہلویؒ
زمانہ: سلطنتِ دہلی کا آخری علمی دور
حیثیت: ہندوستان کے سب سے بڑے مفسر، محدث اور متکلمین میں شمار۔
مستند خدمات:
-
تفسیر عزیزی — قرآن کی تفاسیر میں امتیازی مقام رکھتی ہے۔
-
حدیث، فقہ اور کلام کے بڑے استاد۔
-
دارالعلومِ رحیمیہ دہلی کے صدر المدرسین۔
-
برصغیر میں علمی بیداری کا بنیادی منبع۔
-
عقائد، کلام اور اصول پر معتبر فتاویٰ و رسائل۔
اہمیت:
شاہ عبدالعزیز دہلویؒ کی علمی گہرائی، رسوخ، اور دہلی کی علمی روایت انہیں برصغیر کے مستند ترین علماء میں داخل کرتی ہے۔
آپ کی تحریریں آج بھی نصاب اور تحقیقی سطح پر مستند حوالہ سمجھی جاتی ہیں۔
شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ (958ھ–1052ھ)
لقب: محدثِ دہلی
حیثیت: حدیث، فقہ، تصوف اور عربی کے پورے برصغیر میں سب سے بڑے مقتدا و مستند عالم۔
مستند خدمات:
-
"اشعة اللمعات" — مشکوٰة شریف کی معروف ترین شرح
-
“مدارج النبوت” — نبی کریم ﷺ کی سیرت پر بے مثال کتاب
-
حدیث و فقہ میں درجنوں مستند تصانیف
-
دہلی میں علومِ حدیث کے سب سے پہلے اور سب سے بڑے مؤسس
اہمیت:
شیخ عبدالحق دہلویؒ کی شروح و رسائل علمی معیار، استدلال اور تحقیق کے اعتبار سے بے مثال سمجھے جاتے ہیں۔
ان کی تحریریں صدیوں سے “مستند دہلوی روایتِ علم” کا اصل سرمایہ سمجھی جاتی ہیں۔