قرآنِ حکیم کے ترجمے کے اصول و قوانین اور ترجمہ نگاری کی روایت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے تجدیدی کارنامے اور ”فتح الرّحمٰن“ کی انفرادیت

شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے تجدیدی کارنامے اور ”فتح الرّحمٰن“ کی انفرادیت

قرآنِ حکیم کے ترجمے کے اصول و قوانین
اور ترجمہ نگاری کی روایت

شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے تجدیدی کارنامے اور ”فتح الرّحمٰن“ کی انفرادیت

اسلام کی تعلیمات میں قرآنِ حکیم کے فہم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ اٹھارویں صدی کے عظیم مفکر و مجدد حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلویؒ نے قرآن فہمی کے لیے وہ اصول وضع کیے جنہوں نے ترجمہ نگاری کی تاریخ کا رُخ موڑ دیا۔ آپ نے اپنے دور کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے قرآنی تعلیمات کو عام انسانوں تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا۔

شاہ ولی اللہؒ کے 5 علومِ وہبیہ

شاہ صاحبؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے علمِ تفسیر میں خصوصی طور پر پانچ علوم عطا فرمائے ہیں:

📜

تاویلِ قصص الانبیاء

قصصِ انبیاء کی حقیقت اور ماہیت کی تشریح تاکہ ان سے صحیح سبق حاصل کیا جا سکے۔

🧠

علومِ خمسہ قرآنیہ

قرآن حکیم میں بیان کردہ پانچ بنیادی علوم کی توضیح جو انسانی سوسائٹی کی تشکیل کرتے ہیں۔

✍️

جامع اسلوبِ ترجمہ

فارسی میں ایسا ترجمہ جو عربی الفاظ کے عین مطابق ہو (فتح الرّحمٰن)۔

علومِ خواص القرآن

قرآنی آیات کے خواص اور ان کے اثرات کا بیان۔

🧩

حلِ حروفِ مقطعات

قرآن کے شروع میں آنے والے مقطعات کا مفہوم اور ان کا حل۔

ترجمہ نگاری کے اسالیب کا تنقیدی جائزہ

شاہ صاحب نے اپنے رسالے ”المقدمہ فی قوانین الترجمہ“ میں رائج طریقوں کا جائزہ لیا:

❌ لفظی ترجمہ:
اس سے جملے کی ساخت خراب ہو جاتی ہے اور فصاحت و بلاغت مجروح ہوتی ہے۔ زبان کا حسن ختم ہو جاتا ہے۔
❌ خلاصہ یا مفہوم:
یہ طریقہ کلام کی جامعیت کو ختم کر دیتا ہے۔ مترجم صرف ایک پہلو بیان کرتا ہے جس سے "تحریف" کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
✅ شاہ ولی اللہؒ کا ”جامع اسلوب“:
سلیس اور بامحاورہ زبان۔ عربی الفاظ کی مقدار کے مطابق نپے تلے الفاظ۔ نہ زیادہ طویل، نہ مخل مختصر۔
”مسلمانوں کی خیر خواہی کا تقاضہ یہ ہے کہ قرآنِ حکیم کا ترجمہ سلیس زبان میں روز مرہ محاورہ کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے، جو ہر قسم کے تصنع اور بناوٹ سے پاک ہو۔“
— شاہ ولی اللہ دہلوی (مقدمہ فتح الرّحمٰن)

مکمل مضمون کے مطالعہ کے لیے نیچے دیے گئے بٹن پر کلک کریں

📚 پہلی قسط PDF میں ڈاؤن لوڈ کریں 📚 دوسری قسط PDF میں ڈاؤن لوڈ کریں

(قرآنِ حکیم کے ترجمے کے اصول و قوانین اور ترجمہ نگاری کی روایت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے تجدیدی کارنامے اور ”فتح الرّحمٰن“ کی انفرادیت - مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری)

مضمون نگار: مفتی عبدالخالق آزاد
شیخ الحدیث والتفسیر ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ، لاہور

ایک تبصرہ شائع کریں

Type Your Feedback